’’حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ روایت فرماتے ہیں کہ جب حضرت فاطمۃ الزہراء رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں حضرت حسن کی ولادت ہوئی تو حضور نبی اکرمﷺ تشریف لائے اور فرمایا: مجھے میرا بیٹا دکھاؤ‘ اس کا نام کیا رکھا ہے ؟ میں نے عرض کیا: میں نےاس کانام حرب رکھا ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: نہیں بلکہ وہ حسن ہے پھر جب حضرت حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کی ولادیت ہوئی تو حضور نبی اکرم ﷺ تشریف لائے اور فرمایا: مجھے میرا بیٹا دکھاؤ تم نے اس کا نام کیا رکھا ہے؟ میں نے عرض کیا: میں نے اس کا حرب رکھا ہے۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: نہیں بلکہ وہ حسین ہے پھر جب تیسرا بیٹا پیدا ہوا تو حضور نبی اکرم ﷺ تشریف لائےاور فرمایا: مجھے میرا بیٹا دکھاؤ‘ تم نے اس کانام کیا رکھا ہے؟ میں نے عرض کیا: میں نے اس کا نام حرب رکھا ہے۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: نہیں بلکہ اس کانام محسن ہے۔ پھر فرمایا: میںنے ان کے نام ہارون (علیہ الصلوٰۃ والسلام) کے بیٹوں شبر، شبیر اور مشبر کے نام پر رکھے ہیں۔‘‘ (احمد، حاکم، ابن حبان) امام حاکم کہتے ہیں یہ حدیث صحیح الاسناد ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں